سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں سینئر قانون دان عاصمہ جہانگیر کے انڈیپینڈنٹ گروپ نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے میدان مار لیا۔ گروپ کے امیدوار ہارون الرشید صدر منتخب ہو گئے، جب کہ ان کے حریف پروفیشنل گروپ کے توفیق آصف کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
انڈیپینڈنٹ گروپ نے نہ صرف لاہور، کراچی اور ملتان میں بلکہ خیبرپختونخوا کے اہم شہروں پشاور اور سوات میں بھی کامیابی حاصل کی، جو کہ گروپ کی ملک گیر مقبولیت کی عکاسی کرتا ہے۔
فتح کے بعد خطاب کرتے ہوئے نومنتخب صدر ہارون الرشید نے کہا کہ ہم آئین، جمہوریت اور عوامی مفاد کو اپنی ترجیح بنائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہیے۔ "وکلا کے حقوق اور ان کے مسائل کا حل ہماری اولین ترجیح ہو گی، اور ہم اس سلسلے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے،” انہوں نے زور دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کامیابی پر انڈیپینڈنٹ گروپ کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے خصوصی طور پر گروپ کے سربراہ احسن بھون، نومنتخب صدر ہارون الرشید، سیکرٹری زاہد اسلم اعوان اور دیگر عہدیداران کو انتخابات میں کامیابی پر تہنیت دی۔
سپریم کورٹ بار کے یہ انتخابات ایسے وقت میں منعقد ہوئے جب ملک میں آئینی و قانونی معاملات پر شدید بحث جاری ہے۔ انڈیپینڈنٹ گروپ کی کامیابی سے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ وکلا برادری آئندہ دنوں میں آئینی بالادستی، عدالتی آزادی اور جمہوریت کے استحکام کے لیے مزید متحرک کردار ادا کرے گی۔
یہ الیکشن نہ صرف بار کی سیاست بلکہ ملک کی مجموعی قانونی اور سیاسی فضا پر بھی اثرانداز ہو سکتے ہیں۔