سوشل میڈیا پر متحرک معروف ٹک ٹاکر حکیم شہزاد کے خلاف ڈرگ کورٹ لاہور نے کارروائی مزید سخت کرتے ہوئے 2 اکتوبر تک انہیں گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔
عدالتی کارروائی کے دوران انکشاف ہوا کہ حکیم شہزاد کے بیٹے کی جانب سے جعلی مچلکے عدالت میں جمع کروائے گئے۔ اس معاملے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جعلی دستاویزات جمع کرانے پر قانونی کارروائی کی ہدایت جاری کر دی۔
حکیم شہزاد پر الزام ہے کہ وہ بغیر کسی قانونی اجازت نامے اور لائسنس کے ادویات کی فروخت میں ملوث ہیں، جب کہ سوشل میڈیا پر چلنے والے غیر قانونی اور بے بنیاد اشتہارات کے ذریعے مختلف بیماریوں کے علاج کے دعوے بھی کر رہے تھے۔ ان کی ویڈیوز لاکھوں صارفین تک پہنچ چکی ہیں، جن میں سائنسی طور پر غیر ثابت شدہ علاج بتائے گئے ہیں۔
حکیم شہزاد عرف لوہا پاڑ کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
چیئرمین ڈرگ کورٹ نے واضح کیا ہے کہ قانون سے کوئی بالا تر نہیں، اور اس قسم کی غیر ذمہ دارانہ طبی مشق معاشرے کے لیے نقصان دہ ہے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ حکیم شہزاد کو اگلی سماعت پر ہر صورت میں عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔