امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے نوجوانوں کو تعلیم سے آراستہ کرنا ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو جاہل نہیں بننے دیں گے بلکہ ان کے ہاتھ میں علم کی شمع دیں گے تاکہ وہ ملک کا روشن مستقبل بن سکیں۔
مالاکنڈ میں "بنو قابل پروگرام” کے تحت منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 5 سے 16 سال کے 50 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، اور اس سنگین مسئلے کی ذمہ داری آخر کون اٹھائے گا؟ ان کا کہنا تھا کہ حکومتیں صرف اقتدار کی جنگ میں مصروف ہیں، عوامی مسائل کی طرف کسی کی توجہ نہیں۔
حافظ نعیم نے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں معیاری اور یکساں نظامِ تعلیم رائج کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ امیروں کے لیے الگ اور غریبوں کے لیے الگ نظامِ تعلیم اب مزید نہیں چل سکتا، تعلیم میں طبقاتی تقسیم کو ختم کرنا ہوگا۔
خیبر پختونخوا میں 12 سال سے موجود تبدیلی کی حکومت صرف تباہی لائی ہے، حافظ نعیم
انہوں نے آئی ٹی تعلیم کو مفت فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اعلان کیا کہ جماعت اسلامی 100 فیصد مفت اسکالرشپ پروگرام شروع کرے گی تاکہ ہر بچہ تعلیم حاصل کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک قوم، ایک نصاب، اور ایک زبان کے اصول کو اپنایا جائے تاکہ حقیقی معنوں میں ترقی ممکن ہو۔