وزیراعظم بتائیں، ٹرمپ کی کشمیر ثالثی کہاں گئی؟ حافظ نعیم الرحمان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بھارت سے بات چیت آلو پیاز پر نہیں بلکہ کشمیر پر ہونی چاہیے، اسرائیل کو تسلیم کرنا ریڈ لائن ہے۔

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے وزیراعظم شہباز شریف سے سوال کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا وعدہ کہاں گیا؟ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور پانی جیسے سنگین مسائل بدستور موجود ہیں، مگر ہماری خارجہ پالیسی کمزوری کا شکار ہے، ہم جنگیں میدان میں جیت کر بیانات میں ہار رہے ہیں۔

latest urdu news

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے مذاکرات صرف آلو، پیاز یا تجارتی معاملات تک محدود کیوں ہیں؟ مسئلہ کشمیر کو ایجنڈے کا حصہ کیوں نہیں بنایا جا رہا؟ انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں بھارت شکست کھا چکا ہے، مگر اس کے باوجود جارحیت سے باز نہیں آ رہا، اور ہماری حکومت صرف بیانات تک محدود ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے اسرائیل سے متعلق پالیسی پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اختیار کسی کو نہیں، یہ پاکستان کی نظریاتی اور اخلاقی ریڈ لائن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابراہم معاہدے کی طرف بڑھنے کی باتیں ناقابل قبول ہیں، اور اس معاملے پر امریکا کے کہنے پر کوئی پیش رفت کرنے والا عبرت کا نشان بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ عرب ممالک اور امریکا کو جواب دینا ہو گا کہ جب فلسطینیوں نے انتخابات جیتے تو حماس کو اقتدار کیوں نہیں دیا گیا؟ اسرائیل کی حقیقت دنیا پر عیاں ہو چکی ہے، اس کی ناکامی واضح ہے اور پاکستان کو اس معاملے پر دوٹوک مؤقف برقرار رکھنا چاہیے۔

یاد رہے کہ جماعت اسلامی عرصہ دراز سے کشمیر، فلسطین اور نظریاتی پالیسیوں پر سخت مؤقف اختیار کیے ہوئے ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی رہی ہے کہ خارجہ پالیسی کو قومی امنگوں کے مطابق استوار کیا جائے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter