اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کم آمدنی والے افراد کے لیے گھروں کی تعمیر کی نئی اسکیم کی منظوری دی گئی۔
اس اقدام کا مقصد ملک میں سستے گھروں کی فراہمی کو فروغ دینا ہے تاکہ وہ افراد جو مالی طور پر اپنا گھر بنانے کے قابل نہیں، وہ بھی اس سہولت سے مستفید ہو سکیں۔
اس اسکیم کے تحت حکومت کی جانب سے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے لیے مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔ عوام کو 20 سے 35 لاکھ روپے تک کے طویل مدتی قرضے دیے جائیں گے، جن کی واپسی کی مدت بیس سال مقرر کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے وزارت ہاؤسنگ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس منصوبے کے لیے ایک منظم اور شفاف ڈیٹا بیس تیار کرے تاکہ یہ سہولت صرف مستحق افراد تک محدود رہے۔
اجلاس میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں پر بھی بات چیت کی گئی، خاص طور پر گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں کمی نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا، حالانکہ عالمی منڈی میں ان اشیاء کی قیمتیں کم ہو چکی ہیں۔ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید برآں، شپ بریکنگ اور ری سائیکلنگ کے شعبے کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دینے کی منظوری بھی دی گئی، جس سے ملک میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملنے اور روزگار کے مواقع بڑھنے کی توقع ہے۔