سیشن کورٹ لاہور نے معروف کاروباری شخصیت امیر بالاج ٹیپو کے قتل کے مقدمے میں نامزد ملزم خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج نجف حیدر نے سماعت کے دوران قرار دیا کہ گوگی بٹ عبوری ضمانت کی مدت ختم ہونے پر عدالت میں پیش نہ ہوئے، نہ ہی ان کی طرف سے کوئی وکیل حاضر ہوا، جس پر عدالت نے عدم پیروی کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔
پولیس کو اب گوگی بٹ کی گرفتاری کا قانونی اختیار حاصل ہو گیا ہے۔ یہ کیس تھانہ چوہنگ میں درج ہے، جس میں گوگی بٹ پر امیر بالاج ٹیپو کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
یاد رہے کہ 18 فروری 2024 کو لاہور کی ایک شادی کی تقریب کے دوران امیر بالاج ٹیپو پر فائرنگ کی گئی تھی، جس میں وہ شدید زخمی ہو کر دم توڑ گئے تھے۔ واقعہ کے دوران حملہ آور بھی امیر بالاج کے محافظوں کی جوابی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔
پولیس تحقیقات کے مطابق، قتل میں ملوث مرکزی کرداروں میں امیر بالاج کے قریبی دوست احسن شاہ شامل تھا، جو اگست 2024 میں مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا۔ احسن شاہ پر الزام تھا کہ اس نے گوگی بٹ کے ساتھ مل کر امیر بالاج کی ریکی کی تھی۔
طیفی بٹ کا کزن گوگی بٹ پولیس چھاپے سے قبل فرار ہوگیا
مزید برآں، حالیہ ہفتوں میں پولیس نے اسی کیس کے ایک اور مرکزی ملزم خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ کو بھی مبینہ مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔ طیفی بٹ کو دبئی سے گرفتار کر کے پاکستان لایا گیا تھا۔
امیر بالاج، لاہور کی معروف شخصیت ٹیپو ٹرکاں والے کا بیٹا تھا، اور ان کے قتل نے نہ صرف شہر میں سنسنی پھیلا دی تھی بلکہ سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں بھی وسیع ردعمل سامنے آیا تھا۔