گلگت بلتستان پولیس نے فورس کے اہلکاروں کے لیے ٹک ٹاک کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ اقدام فورس کے نظم و ضبط، یکسانیت اور وقار کو برقرار رکھنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
پیر کے روز انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان کے دفتر سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اب کوئی بھی پولیس افسر یا اہلکار ٹک ٹاک استعمال نہیں کر سکے گا۔ تمام ڈسٹرکٹ پولیس افسران اور یونٹ سربراہان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ یہ پیغام اپنے ماتحت اہلکاروں تک پہنچائیں اور اس پر سختی سے عملدرآمد کروائیں۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ پابندی کی خلاف ورزی پر سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک کے مختلف حصوں میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے سوشل میڈیا، خاص طور پر ٹک ٹاک پر ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کے واقعات سامنے آ چکے ہیں۔
یاد رہے کہ جولائی میں اسلام آباد پولیس کے دو اہلکاروں کو وردی میں ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر معطل کیا گیا تھا۔ اس کے بعد درجنوں اہلکاروں کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔
صوابی میں لڑکی کا روپ دھارنے والا مشہور ٹک ٹاکر گرفتار
اس سے قبل مارچ میں پنجاب پولیس نے بھی اہلکاروں کو سوشل میڈیا پر حکومت کے خلاف بیانات یا نامناسب مواد شیئر کرنے سے باز رہنے کی ہدایت کی تھی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد فورس کی پیشہ ورانہ ساکھ کو برقرار رکھنا اور غیر سنجیدہ رویوں کو روکنا ہے، جو عوام میں فورس کی وقعت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔