پانی پر دباؤ، تعلقات میں تناؤ: بگلیہار ڈیم کے دروازے بند، چناب خشک ہونے لگا؟

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستانی حکام نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے بگلیہار ڈیم کے سپل ویز (پانی کے اخراج کے دروازے) بند کیے جانے کے بعد دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ خطرناک حد تک کم ہو گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، گزشتہ تین روز میں چناب کا بہاؤ 90 ہزار کیوسک سے کم ہو کر محض 10 ہزار کیوسک رہ گیا ہے، جسے پاکستانی حکام بھارت کی طرف سے ممکنہ آبی جارحیت قرار دے رہے ہیں۔

latest urdu news

یہ پیش رفت پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی جزوی معطلی کے بعد سامنے آئی ہے۔ یاد رہے کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دریاؤں کے پانی کی تقسیم کو منظم کرتا ہے اور اس کے تحت بھارت دریائے جہلم، چناب اور سندھ کے پانی پر محدود اختیار رکھتا ہے، جبکہ پاکستان کو ان دریاؤں کے زیادہ تر پانی تک رسائی حاصل ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز اور بھارتی میڈیا جیسے پریس ٹرسٹ آف انڈیا اور ہندوستان ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ بھارت نے پاکستان کو اطلاع دیے بغیر بگلیہار ڈیم کے دروازے بند کیے، جس سے چناب کا بہاؤ متاثر ہوا۔

ان رپورٹس کے مطابق، بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ڈیم کی صفائی (ڈی سلٹنگ) اور بحالی کے لیے کیا گیا ہے، ایک ایسا معمول کا عمل جو عمومی طور پر اگست میں ہوتا ہے، لیکن اس بار اسے پہلے کر لیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں مبینہ طور پر بگلیہار ڈیم کے دروازے مکمل بند دکھائے گئے ہیں، تاہم ان ویڈیوز کی آزادانہ تصدیق نہیں کی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے لیے فوری طور پر پاکستان کا پانی روکنا تکنیکی طور پر ممکن نہیں، اور اگر ایسا کوئی منصوبہ ہو بھی، تو اسے مکمل ہونے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ تاہم پاکستان کا مؤقف واضح ہے کہ اگر بھارت نے پانی کی فراہمی کو روکنے کی کوشش کی تو اسے "اقدامِ جنگ” تصور کیا جائے گا۔

ماحولیاتی خدشات اور سفارتی دباؤ کے درمیان یہ معاملہ جنوبی ایشیا کے دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات میں مزید تناؤ کا سبب بن سکتا ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter