اسلام آباد: وفاقی حکومت نے یکم جولائی 2025 سے گھریلو صارفین کے لیے گیس کے فکسڈ چارجز میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگرچہ گیس کے نرخوں میں بنیادی تبدیلی نہیں کی گئی، لیکن فکسڈ چارجز بڑھنے سے صارفین پر ماہانہ مالی بوجھ میں اضافہ ہوگا۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں، جس کی صدارت وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کی، گھریلو گیس صارفین کے فکسڈ چارجز کو نئی شرحوں کے مطابق مقرر کیا گیا ہے۔ پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے ماہانہ چارجز 400 روپے سے بڑھا کر 450 روپے، نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے 1000 سے بڑھا کر 1400 روپے کر دیے گئے ہیں، جبکہ 1.5 کیوبک میٹر سے زائد گیس استعمال کرنے والوں کے لیے فکسڈ چارجز 2000 روپے سے بڑھا کر 2400 روپے کر دیے گئے ہیں۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ گیس پر چلنے والے صنعتی یونٹس اور پاور پلانٹس کے لیے نرخوں میں 10 فیصد اضافہ ہوگا، جو یکم جولائی سے نافذ العمل ہوگا۔
علاوہ ازیں، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 7 لاکھ 50 ہزار چھوٹے کاشتکاروں کے لیے قرض اسکیم کی منظوری دی، جس کا اجرا 14 اگست کو متوقع ہے۔ اس اسکیم کے تحت مالی سال 2026 سے 2028 تک 300 ارب روپے کی فنانسنگ ممکن ہو سکے گی۔
یہ اقدامات حکومت کی جانب سے توانائی کے شعبے میں مالی استحکام لانے اور سبسڈی کا دائرہ محدود کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں، تاہم عوامی سطح پر اس فیصلے کو مہنگائی میں اضافے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔