پی ٹی آئی کے نظریاتی اتحاد کا مظاہرہ، بانی پارٹی کے فیصلے پر لبیک کہتے ہوئے امیدواروں نے ذاتی مفاد کو پارٹی مفاد پر قربان کر دیا، وزیراعلیٰ نے فیصلے کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
پشاور: خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے تناظر میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی کوششیں بارآور ثابت ہوئیں، پاکستان تحریک انصاف کے 5 میں سے 4 امیدواروں نے سینیٹ انتخاب سے دستبرداری کا اعلان کر دیا۔ صرف خرم ذیشان نے انکار کیا ہے، جنہیں منانے کی کوششیں جاری ہیں۔
دستبردار ہونے والوں میں وقاص اورکزئی، ارشاد حسین، عرفان سلیم اور عائشہ بانو شامل ہیں۔ عرفان سلیم نے ویڈیو پیغام کے ذریعے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا ہر فیصلہ ہمیں منظور ہے، جبکہ عائشہ بانو نے کہا کہ وہ ہمیشہ پارٹی قیادت کی آواز پر لبیک کہتی آئی ہیں۔ ارشاد حسین کا کہنا تھا کہ انہوں نے پارٹی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دی، اور وقاص اورکزئی نے اپنے بیان میں کہا کہ "سیٹ وقتی ہوتی ہے، مگر نظریہ ہمیشہ قائم رہتا ہے۔”
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ان تمام امیدواروں کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ بانی پی ٹی آئی کے نظریے کی جیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کارکنوں نے وفاداری اور سیاسی شعور کا اعلیٰ مظاہرہ کیا ہے، اور ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ تحریک انصاف کے نظریاتی کارکن پارٹی کی بقا اور وقار کو ذاتی مفادات پر فوقیت دیتے ہیں۔
خیبرپختونخوا: سینیٹ کی 11 نشستوں پر پولنگ جاری، حکومت و اپوزیشن آمنے سامنے
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے دوران پارٹی نظم و ضبط کے حوالے سے مختلف چیلنجز سامنے آئے تھے، تاہم وزیراعلیٰ کی مداخلت کے بعد پارٹی صفوں میں استحکام کی کوششوں کو تقویت ملی ہے، اور اس دستبرداری کو پارٹی اتحاد کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔