مخصوص نشستوں پر گورنر ہاؤس میں حلف غیر آئینی، وزیراعلیٰ کے پی اور اسپیکر نے گورنر ہاؤس میں ارکان کی حلف برداری کو چیلنج کر دیا
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور اسپیکر بابر سلیم سواتی نے مخصوص نشستوں پر کامیاب ارکان کی گورنر ہاؤس میں حلف برداری کو آئین سے ماورا قرار دیتے ہوئے عدالت سے کارروائی کی استدعا کی ہے۔
پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے 25 ارکان کی گورنر ہاؤس میں ہونے والی حلف برداری کی تقریب کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی نے پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ اس حوالے سے دائر درخواست میں وفاق، الیکشن کمیشن، گورنر خیبرپختونخوا اور رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ سمیت دیگر فریقین کو نامزد کیا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسپیکر نے مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لینے سے انکار نہیں کیا تھا بلکہ اسمبلی اجلاس میں کورم کی نشاندہی پر اجلاس کو 24 جولائی تک ملتوی کر دیا گیا۔ ایسی صورت میں گورنر ہاؤس میں حلف برداری کی تقریب کا انعقاد آئینی تقاضوں کے خلاف اور ماورائے آئین ہے۔
درخواست گزاروں نے آئین کے آرٹیکل 65 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ واضح طور پر اراکینِ اسمبلی کا حلف اسمبلی فلور پر ہونا چاہیے، کسی متبادل مقام پر نہیں۔ انہوں نے مزید مؤقف اختیار کیا کہ آرٹیکل 255(2) کے تحت اگر کسی غیر معمولی صورتحال میں ایسا کرنا ناگزیر ہو تو چیف جسٹس کے پاس محدود اختیار ہے، مگر یہاں چیف جسٹس نے گورنر کو نامزد کر کے اقدام لیا اور متعلقہ فریقین کو سنے بغیر فیصلہ صادر کیا۔
خیبرپختونخوا: سینیٹ کی 11 نشستوں پر پولنگ جاری، حکومت و اپوزیشن آمنے سامنے
یاد رہے کہ عدالتی حکم کے تحت اتوار کے روز مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے 25 اراکینِ اسمبلی نے گورنر ہاؤس خیبرپختونخوا میں حلف اٹھایا تھا، جس کے بعد سیاسی اور آئینی حلقوں میں اس عمل پر مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں۔
یاد رہے کہ مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کا معاملہ سینیٹ انتخابات میں ووٹنگ کے حق سے محرومی کا باعث بن سکتا تھا، اسی لیے عدالت نے فوری حلف کی ہدایت دی، مگر اب اس اقدام کو آئینی دائرہ کار سے باہر قرار دے کر حکومت خیبرپختونخوا عدالت سے رجوع کر چکی ہے۔