بھارت بلوچستان میں ریاستی دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے، 2009 اور 2016 میں شواہد اقوام متحدہ کو دیے گئے — میجر جنرل احمد شریف چوہدری
راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری اور وفاقی سیکریٹری داخلہ نے خضدار میں اسکول بس پر حملے کے حوالے سے ایک اہم پریس کانفرنس میں بھارت پر براہِ راست الزام عائد کیا ہے کہ اس دہشتگردی کے پیچھے "فتنۂ الہندستان” ہے۔
پریس کانفرنس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ یہ حملہ صرف اسکول پر نہیں بلکہ ہماری قومی اقدار پر حملہ تھا۔ ان کے مطابق، خفیہ معلومات اور ابتدائی تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ دشمن ملک ہارڈ ٹارگٹ میں ناکامی کے بعد سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بنا رہا ہے۔
بھارت بیس برس سے ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ: "2009ء میں ہم نے اقوام متحدہ کو بھارت کے بلوچستان میں کردار پر مبنی ڈوزیئر دیا تھا۔ 2016 میں بھی ثبوت پیش کیے۔ آج بھی خضدار واقعے میں شہادتیں بھارت کے ناپاک عزائم کو بے نقاب کرتی ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ گرفتار دہشتگردوں نے بھارت کے کردار کا اعتراف کیا ہے، اور خضدار میں معصوم بچوں کو نشانہ بنانا ایک گھناؤنا جرم ہے جو صرف ایک ریاستی دہشتگرد ملک ہی کر سکتا ہے۔
خفیہ آڈیو اور شواہد بھی منظرعام پر
پریس کانفرنس میں ایک آڈیو ریکارڈنگ بھی پیش کی گئی جس میں مبینہ طور پر ایک بھارتی آرمی افسر بلوچستان میں دہشتگرد کارروائیوں کے لیے مالی معاونت کی منصوبہ بندی کرتا سنا جا سکتا ہے۔ آڈیو میں کہا گیا:
"ہم رقم ٹکڑوں میں بھیجیں گے تاکہ پاکستانی ادارے متحرک نہ ہوں۔ ہمیں کئی سال یہ کام جاری رکھنا ہے۔”
"کلبھوشن یادیو کا اعتراف اور مہنگے اسلحے کی موجودگی بھارت کے کردار کو واضح کرتی ہے”
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کلبھوشن یادیو کی اعترافی ویڈیوز، بلوچستان میں دہشتگردوں کے قبضے سے برآمدہ اسنائپر رائفلز، نائٹ ویژن آلات اور ڈالرز میں خریدے جانے والے مہنگے ہتھیاروں کو بھارت سے جوڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ:
"یہ اسلحہ غریب بلوچوں کے پاس کہاں سے آیا؟ جواب واضح ہے — بھارت کی پشت پناہی۔”
"فتنہ الہندستان کا اسلام یا بلوچ قوم سے کوئی تعلق نہیں”
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ: "یہ گروہ نہ اسلام کی نمائندگی کرتے ہیں نہ بلوچ قوم کی۔ یہ صرف ہندوستان کے ایجنڈے پر چلنے والے مہرے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت مدارس، مساجد، اور عام شہریوں کو نشانہ بنا کر عالمی امن کو داؤ پر لگا رہا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ شفافیت کے ساتھ شواہد پیش کیے جبکہ بھارت الزامات کے بغیر حملے کرتا ہے۔
خضدار اسکول بس واقعے کے بعد سامنے آنے والی یہ تفصیلات پاکستان کے اس دیرینہ مؤقف کی ایک بار پھر تصدیق کرتی ہیں کہ بھارت بلوچستان میں ریاستی دہشتگردی کا مرکزی کردار ہے۔