پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے اس تاثر کو مسترد کر دیا ہے کہ برسلز میں فیلڈ مارشل نے کسی قسم کی سیاسی گفتگو یا پی ٹی آئی سے متعلق کوئی بیان دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل نے نہ کسی کو انٹرویو دیا اور نہ ہی کسی معافی کی بات کی، بلکہ ان کی گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل ایک تعلیمی تقریب میں شرکت کے لیے برسلز گئے تھے، جہاں سینکڑوں افراد موجود تھے اور تصاویر لی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس موقع پر کسی سیاسی معاملے پر گفتگو نہیں کی گئی، اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی باتیں حقائق کے برخلاف اور غیر ذمہ دارانہ صحافت کی مثال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی 2023 کے واقعات صرف پاک فوج کا مسئلہ نہیں، بلکہ یہ پوری قوم کا معاملہ ہے۔ ان واقعات میں ملوث تمام افراد — چاہے وہ حملہ آور ہوں، سہولت کار ہوں یا منصوبہ ساز سب کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔ ان کے مطابق قانون سب کے لیے برابر ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اگر کوئی معافی مانگتا ہے تو اس سے قانونی کارروائی کا عمل نہیں رُکے گا۔ انصاف کا نظام بلاامتیاز چلے گا اور متعلقہ افراد کو عدالتوں میں پیش ہو کر مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔