وزیراعظم کی ہدایت پر مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ایف سی تعینات، وزارت داخلہ کا اقدام
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ڈیرہ اسماعیل خان میں واقع رہائش گاہ پر فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی تعیناتی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ نے اس سلسلے میں کمانڈنٹ ایف سی خیبرپختونخوا کو باضابطہ احکامات جاری کر دیے ہیں۔
اعلیٰ حکومتی ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ حالیہ سیکیورٹی خدشات، خاص طور پر مولانا کے صاحبزادے پر مبینہ حملے اور اغوا کی کوشش کے بعد کیا گیا، جس نے ان کی سیکیورٹی کو سنگین نوعیت کا معاملہ بنا دیا تھا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں ہدایت دی گئی ہے کہ ایف سی کی ایک مکمل پلاٹون فوری طور پر ڈی آئی خان میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر تعینات کی جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کا بروقت تدارک ممکن بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان اہم ملاقات ہوئی تھی، جس میں وزیراعظم نے ان کے بیٹے پر مبینہ حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ سیکیورٹی تعیناتی کا یہ فیصلہ اسی ملاقات کے تسلسل میں سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کو ماضی میں متعدد بار دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے دھمکیاں مل چکی ہیں اور ان پر حملوں کی منصوبہ بندی کی اطلاعات بھی موجود رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سیکیورٹی ادارے انہیں حساس ترین شخصیات کی فہرست میں شامل کرتے ہیں۔