جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مذہبی جماعت کے جاری احتجاج اور پنجاب میں بگڑتی امن و امان کی صورتحال پر فوری ردعمل دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وفاقی نمائندہ رانا ثناء اللہ سے رابطہ کیا ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق، مولانا فضل الرحمان نے دونوں رہنماؤں سے ٹیلیفونک گفتگو میں زور دیا کہ احتجاجی معاملے کو مزید پیچیدہ ہونے سے پہلے پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ملک اس وقت کسی قسم کے تصادم یا بدامنی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
مولانا کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ افہام و تفہیم اور باہمی مشاورت سے حل کیا جانا چاہیے تاکہ حالات قابو میں رہیں اور شہریوں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی مداخلت کے بعد حکومت اور احتجاجی جماعت کے درمیان مذاکرات کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ دوسری جانب مظاہرین کا قافلہ مریدکے پہنچ چکا ہے، جہاں شرکاء نے رات قیام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہور سے اسلام آباد موٹر وے ٹریفک کیلئے بحال، راولپنڈی اسلام آباد میں بدستور رکاوٹیں
سیاسی مبصرین کے مطابق، مولانا فضل الرحمان کی کوششیں کشیدہ حالات کو پُرامن سمت میں لے جانے کے لیے ایک مثبت قدم ہیں، تاہم عملی پیشرفت مذاکرات کی نوعیت اور حکومتی رویے پر منحصر ہوگی۔