جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ اس فیصلے کو ملکی سیاست میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، حالیہ دنوں میں پی ٹی آئی کے وفد نے مولانا فضل الرحمان سے دو اہم ملاقاتیں کیں جن میں قومی، سیاسی اور پارلیمانی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا محور اپوزیشن کو متحد کرنا اور دونوں ایوانوں میں قائد حزب اختلاف کی تقرری کے لیے حمایت حاصل کرنا تھا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن لیڈر کی نشست پی ٹی آئی کا آئینی و جمہوری حق ہے، اور وہ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن متحد ہو کر پارلیمان میں مؤثر کردار ادا کرے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کو درپیش سیاسی اور معاشی بحرانوں سے نکلنے کے لیے ایک ’’گرینڈ ڈائیلاگ‘‘ وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔
عمران خان نے ’’حقیقی آزادی‘‘ کا نام ’’مجھے معافی دیدو‘‘ رکھا ہوا ہے، عظمیٰ بخاری
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، مولانا کا یہ فیصلہ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ممکنہ اتحاد کی راہ ہموار کر سکتا ہے، جو مستقبل کی سیاست میں اہم اثرات مرتب کر سکتا ہے۔