جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کو افغانستان کو ساتھ ملانے کی حکمت عملی اپنانی چاہیے تھی، بجائے اس کے کہ وہ بھارت کے قریب جاتا۔
چنیوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دو برادر اسلامی ممالک ہیں، سرحد کے آر پار ایک ہی قوم آباد ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کا آغاز جنرل پرویز مشرف کے دور میں ہوا جب افغانستان کا مسئلہ بگڑ گیا۔
جے یو آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ ملک میں فی الحال کوئی خاص پیش رفت نہیں ہو رہی، تاہم کارکنان کو حالات کے پیش نظر تیار رہنا چاہیے۔
افغانستان کی مزید تسلی کے بعد مذاکرات کامیاب ہوں گے، رانا ثنااللہ
مولانا فضل الرحمان نے علمائے کرام کو ماہانہ 25 ہزار روپے وظیفہ دینے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ “اگر حکومت 25 لاکھ بھی دے دے تو علمائے کرام ان کے کنٹرول میں آنے والے نہیں ہیں۔
