باخبر ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے بعد تحریک تحفظِ آئین کی قیادت میں تبدیلی پر غور جاری ہے، اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ محمود خان اچکزئی کی جگہ مولانا فضل الرحمان کو اپوزیشن اتحاد کا نیا سربراہ بنایا جا سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کے طور پر نام سامنے آنے کے بعد محمود خان اچکزئی کو اتحاد کی سربراہی سے ہٹانے کی تجویز زیر بحث ہے، جس پر مختلف جماعتوں کے درمیان مشاورت جاری ہے۔
دوسری جانب حکومت نے محمود خان اچکزئی کی اپوزیشن لیڈر نامزدگی پر اعتراض اٹھا دیا ہے اور اس حوالے سے چیف وہپ عامر ڈوگر کو باضابطہ خط بھی ارسال کیا گیا ہے۔
ہمیں افغانستان کو ساتھ ملانا چاہیے تھا بجائے کہ وہ بھارت جاتا، فضل الرحمان
عامر ڈوگر کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان سے مشاورت کے بعد حکومتی خط کا جواب دیا جائے گا۔
باوثوق ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے حکومتی اعتراضات مسترد کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کے لیے محمود خان اچکزئی کے نام پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لیے محمود خان اچکزئی ہی پارٹی کا حتمی اور منظور شدہ نام ہیں۔
