متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے سندھ میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی پر سندھ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ اجرک کے نام پر عوام سے پیسے بٹورے جا رہے ہیں، جبکہ حکومتی وزراء اور ان کے اہلِ خانہ فینسی نمبر پلیٹس استعمال کر رہے ہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کا طرزِ حکمرانی غیر جمہوری اور بدترین ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اندرونِ سندھ میں لوگ بغیر نمبر پلیٹس کے گھومتے ہیں، مگر کراچی کے شہریوں پر سخت پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کو ایم کیو ایم نے بہت وقت دیا، مگر بہتری کی کوئی صورت نظر نہیں آئی۔ اگر حالات اسی طرح رہے تو پیپلز پارٹی کو خبر بھی نہیں ہوگی اور ان کے پاؤں تلے سے زمین نکل جائے گی۔
کراچی کے علاقے لیاری میں مخدوش عمارت کے گرنے کے واقعے پر بات کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی پر سارا بوجھ ڈال کر وزیرِ بلدیات اپنی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیرِ بلدیات مستعفی ہوں اور انہیں ایف آئی آر میں نامزد کیا جائے۔
فاروق ستار نے شہری اور دیہی علاقوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تضادات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ سیہون کے افسران کو کراچی میں تعینات کرنے جیسے فیصلے شہریوں میں احساسِ محرومی پیدا کر رہے ہیں۔