وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کسی سیاسی عمل میں شامل نہیں ہونا چاہتی، پی ٹی آئی کو مذاکرات کے لیے اسپیکر کی میز پر آنا ہو گا
فیصل آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے واضح کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کسی سیاسی عمل کا حصہ نہیں بننا چاہتی، اور اگر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو واقعی مذاکرات میں دلچسپی ہے تو انہیں اسپیکر قومی اسمبلی یا متعلقہ فورمز پر واپس آنا ہو گا۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو سیاسی عمل کا حصہ بننے کے لیے آئینی دائرے میں واپس آنا ہوگا، دروازے بند نہیں کیے گئے لیکن ان کا رخ بھی اسمبلیوں کی طرف ہونا چاہیے۔
بلوچستان کے ژوب واقعے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ وہاں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو شہید کیا گیا، یہ محض نسلی یا لسانی مسئلہ نہیں بلکہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کا شاخسانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن طاقتیں پاکستان میں لسانی بنیادوں پر نفرت کو ہوا دینا چاہتی ہیں، بلوچستان میں پنجابیوں کے خلاف جو بیانیہ گھڑا جا رہا ہے، اس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔
بھارت بلوچستان میں خونریزی کا ذمہ دار ہے، وزیر اعظم آزاد کشمیر
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے پنجاب نے اپنا جائز حصہ دیا، اور پنجاب نے ہمیشہ چھوٹے صوبوں کے حقوق کا احترام کیا۔ طلال چوہدری نے کہا کہ مرنے والے صرف پنجابی نہیں بلکہ پاکستانی تھے، اور مارنے والے وہ دہشت گرد ہیں جو ہندوستانی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔
طلال چوہدری نے بتایا کہ پنجاب میں بلوچی، پشتون اور دیگر قومیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد نہ صرف کاروبار کر رہے ہیں بلکہ یہاں رہائش پذیر بھی ہیں، ہم سب پاکستانی ہیں اور دشمن کا ہدف پاکستان کا اتحاد ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گیس جیسا قیمتی قدرتی وسیلہ بلوچستان سے نکلتا ضرور ہے، مگر وہاں کا 70 فیصد حصہ وہیں استعمال بھی ہوتا ہے، لیکن چند شرپسند عناصر اس حقیقت کو نظر انداز کر کے نفرت کی آگ بھڑکا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے ژوب میں پیش آنے والے دہشت گرد حملے میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد شہید ہوئے تھے، جس کے بعد سوشل میڈیا اور بعض گروہوں کی جانب سے نسلی بیانیے کو ہوا دینے کی کوشش کی گئی، جس پر حکومتی سطح پر ردِ عمل آنا شروع ہو گیا ہے۔