پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کے معروف سیاحتی مقامات، ناران، کاغان اور جھیل سیف الملوک—میں داخلے کے لیے سیاحوں پر انٹری فیس لازم قرار دے دی ہے۔
اس اقدام کا مقصد سیاحتی علاقوں میں سہولیات کی فراہمی بہتر بنانے کے لیے مالی وسائل پیدا کرنا ہے۔ تاہم مقامی رہائشیوں کو اس فیس سے مکمل طور پر مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق کاغان ویلی میں انٹری فیس کی باقاعدہ وصولی حسام آباد کے مقام پر قائم کیے جانے والے پوائنٹ سے کی جائے گی۔ فیس کی شرح کچھ یوں مقرر کی گئی ہے: بڑی گاڑیوں سے 200 روپے، چھوٹی گاڑیوں سے 100 روپے، اور موٹر سائیکل پر آنے والے سیاحوں سے 20 روپے وصول کیے جائیں گے۔
محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کے سیکرٹری ڈاکٹر عبدالصمد نے بتایا کہ انٹری فیس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو مستحکم کیا جائے گا، جو کہ صفائی، پارکنگ، سیکیورٹی، اور دیگر بنیادی سہولیات میں بہتری کے لیے خرچ کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ماہانہ بنیاد پر لاکھوں روپے کی آمدنی متوقع ہے، جس سے نہ صرف انتظامی ڈھانچے کو سہارا ملے گا بلکہ سیاحوں کو بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں گی۔
اس فیصلے کو بورڈ آف گورنرز نے باضابطہ منظوری دے دی ہے اور محکمہ سیاحت نے ہدایت جاری کر دی ہے کہ جلد اس فیصلے پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا جائے۔
سیاحتی دباؤ میں کمی کی کوشش
حکام کے مطابق، ماضی میں ناران، کاغان اور جھیل سیف الملوک جیسے خوبصورت مقامات پر سیاحوں کی بے پناہ آمد کی وجہ سے ٹریفک جام، کوڑا کرکٹ، اور سہولیات کی کمی جیسے مسائل کا سامنا رہا ہے۔ انٹری فیس کے نفاذ سے نہ صرف مالی وسائل میں اضافہ ہو گا بلکہ سیاحتی تجربے کو بھی مزید خوشگوار اور منظم بنایا جا سکے گا۔
محکمہ سیاحت کا مؤقف ہے کہ اگرچہ یہ اقدام بظاہر مالی نوعیت کا لگتا ہے، لیکن اس کا بنیادی مقصد سیاحت کے شعبے میں پائیدار ترقی، ماحولیات کا تحفظ، اور مقامی معیشت کو فروغ دینا ہے۔