پشاور، خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت تعلیم اور صحت کو اولین ترجیح دے رہی ہے، کیونکہ یہی عوامی ترقی کے بنیادی ستون ہیں، اپنے ایک اہم بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور، بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ویژن پر عمل کرتے ہوئے صوبے میں صحت اور تعلیم کے شعبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
بیرسٹر سیف کے مطابق صوبے کے 44 لاکھ شہریوں کو *صحت کارڈ پلس* اسکیم کے تحت مکمل مفت طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں، جن میں گردے، جگر، بون میرو اور کوکلئیر ٹرانسپلانٹ جیسے مہنگے اور حساس علاج بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کا *صحت کا بجٹ* گزشتہ سال کے 232 ارب روپے سے بڑھا کر رواں سال 276 ارب روپے کر دیا گیا ہے، جو کہ 19 فیصد اضافہ ہے۔
اسی طرح تعلیم کے شعبے میں بھی انقلابی اقدامات کیے گئے ہیں، بیرسٹر سیف نے بتایا کہ *تعلیم کا بجٹ* 327 ارب روپے سے بڑھا کر 363 ارب روپے کر دیا گیا ہے، جو 11 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے، اس کے علاوہ گزشتہ برس 16 ہزار نئے اساتذہ بھرتی کیے گئے، جب کہ رواں سال سکول سے باہر بچوں کی اسکولوں میں شمولیت کے لیے 5 ارب روپے کا خصوصی بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
مشیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ صوبے کی جامعات کو درپیش مالی مشکلات کے ازالے کے لیے ان کا بجٹ بھی 3 ارب روپے سے بڑھا کر 10 ارب روپے کر دیا گیا ہے، جو کہ ایک ریکارڈ اضافہ ہے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت کی پالیسی ہمیشہ سے صحت اور تعلیم کو بنیادی ترجیح دینے کی رہی ہے، *صحت کارڈ پلس* ملک کی بڑی سوشل ہیلتھ انشورنس اسکیموں میں سے ایک ہے، جسے پہلے مرحلے میں خیبرپختونخوا میں متعارف کرایا گیا تھا۔ اب جب کہ صحت و تعلیم کے بجٹ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، توقع کی جا رہی ہے کہ عوامی فلاح کے یہ اقدامات عملی سطح پر مثبت تبدیلیوں کا سبب بنیں گے۔