سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کی غیر موجودگی میں الیکشن کمیشن کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا، اضافی نشستوں کا فیصلہ تفصیلی ورک کے بعد ہوگا
اسلام آباد میں ہونے والا الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہو گیا، جس کی بڑی وجہ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلے کی تفصیلی اور مصدقہ کاپی کی عدم دستیابی بنی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں الیکشن کمیشن کی قانونی ٹیم نے چیف الیکشن کمشنر اور دیگر ممبران کو بریفنگ دی، جس میں عدالت عظمیٰ کے مختصر فیصلے پر روشنی ڈالی گئی، تاہم قانونی تقاضوں اور وضاحت کے لیے تفصیلی فیصلے کا انتظار ناگزیر قرار دیا گیا۔
اجلاس کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے لیگل ٹیم کی تیاری اور مؤقف کو سراہا، اور واضح کیا کہ سیاسی جماعتوں کی طرف سے اضافی نشستوں کے حوالے سے اٹھائے گئے اعتراضات کا مکمل جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اضافی نشستوں کے کوٹے کی ازسرنو تقسیم تبھی ممکن ہوگی جب عدالتی فیصلے کی مکمل روشنی میں جامع ورک مکمل کر لیا جائے گا۔
اس موقع پر پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے اضافی نشستوں کے سٹے آرڈر سے بھی ممبران کو آگاہ کیا گیا، جس کا اثر بھی فیصلے میں شامل کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قانونی پیچیدگیوں کو سامنے رکھتے ہوئے کوئی بھی فیصلہ عجلت میں نہیں کیا جا سکتا، اور تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر ہی آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے حالیہ دنوں میں اضافی نشستوں سے متعلق بعض اہم نکات پر فیصلہ سنایا تھا، جس پر مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے ردعمل سامنے آیا۔ اب تمام نگاہیں سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر مرکوز ہیں، جس کی بنیاد پر الیکشن کمیشن حتمی حکمت عملی طے کرے گا۔