پاکستان کے تین بڑے ایئرپورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب کا منصوبہ فائنل، جرمن ماہرین کی نگرانی میں جدید امیگریشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ
کراچی: پاکستان نے اپنے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کی جانب اہم پیش رفت کی ہے، جہاں اسلام آباد، لاہور اور کراچی ایئرپورٹس پر "ای گیٹس” کی تنصیب کا منصوبہ حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ منصوبے کی نگرانی جرمن ماہرین کر رہے ہیں جو جدید خودکار امیگریشن سسٹم کے ڈیزائن اور تنصیب میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق ای گیٹس منصوبہ تیزی سے تکمیل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اس مقصد کے لیے حال ہی میں تین روزہ تکنیکی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا، جن کی قیادت جرمن ماہرین نے کی اور جن میں ایف آئی اے، سول ایوی ایشن، نادرا، وزارت داخلہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ان مشاورتوں کے نتیجے میں ای گیٹس کا ابتدائی ڈیزائن فائنل کر لیا گیا ہے۔
منصوبے کے تحت جدید ای گیٹس سسٹم کے ذریعے مسافر بغیر کسی عملے کی مدد کے خودکار امیگریشن مراحل طے کریں گے، جس سے ایئرپورٹ پر رش میں کمی، وقت کی بچت، اور سیکیورٹی کے نظام میں بہتری متوقع ہے۔ سسٹم میں بایومیٹرک تصدیق، چہرے کی شناخت اور سفری دستاویزات کی خودکار جانچ جیسے جدید فیچرز شامل ہوں گے۔
ایئرپورٹس اتھارٹی کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ صرف ایک تکنیکی اپ گریڈ نہیں بلکہ پاکستان کے ہوائی اڈوں کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے کی قومی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ اس سسٹم سے پاکستان میں ہوائی سفر کا تجربہ جدید، محفوظ اور صارف دوست ہو جائے گا۔
حکام نے تصدیق کی ہے کہ تکنیکی ماہرین اور کنسلٹنٹس معاہدے کے مطابق اپنی ذمہ داریاں بخوبی انجام دے رہے ہیں اور منصوبے کی رفتار تسلی بخش ہے، اب تک کسی قسم کی رکاوٹ یا تاخیر کا سامنا نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک — بشمول برطانیہ، جرمنی، آسٹریلیا اور متحدہ عرب امارات — میں ای گیٹس سسٹم کامیابی سے فعال ہے، جس نے امیگریشن کے مراحل کو خودکار، تیز رفتار اور شفاف بنایا ہے۔ پاکستان میں اس ٹیکنالوجی کا آغاز ملکی ہوائی سفر کو ایک نئے، محفوظ اور جدید دور میں داخل کرنے کا سنگِ میل سمجھا جا رہا ہے۔