وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گدھوں کے گوشت کی غیر قانونی فروخت کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اور اس کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اسلام آباد کے علاقے ترنول میں چھاپے کے دوران فوڈ سیکیورٹی حکام نے گدھوں کے 1000 کلو گوشت کی بڑی مقدار برآمد کی۔ اس واقعے کا انکشاف فوڈ اتھارٹی ٹیم کی نشاندہی پر ہوا، تاہم جب غیر ملکی ملازم سے اس گوشت کے بارے میں پوچھا گیا، وہ کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔
گدھوں کے گوشت کی فروخت کے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے انتظامیہ نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جو گوشت کی خرید و فروخت اور اس کی سپلائی چین کی تفصیلات کو کھولے گی۔ اس دوران برآمد شدہ گوشت کے نمونے تجزیے کے لیے لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں۔
اس سے قبل اطلاعات یہ بھی سامنے آئی تھیں کہ گدھوں کی کھالیں گوادر لے جا کر بیرونِ ملک برآمد کی جاتی تھیں۔ ایک غیر ملکی باشندے کو اس موقع پر گرفتار کیا گیا ہے، جس کے پاس 90 دن کا ویزا تھا اور وہ حال ہی میں پاکستان آیا تھا۔
اسلام آباد میں 25 من گدھے کا گوشت برآمد، غیر ملکی شہری گرفتار
مقامی افراد جو گدھے فروخت کرتے تھے، وہ موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ اس تحقیقات کے دوران زبان کی رکاوٹ کی وجہ سے گرفتار شدہ غیر ملکی سے معلومات حاصل کرنے میں مشکلات پیش آئیں، لیکن ٹرانسلیٹر کی مدد سے اس سے مزید تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اس واقعے کے بعد شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے تاکہ اسلام آباد میں عوام کی صحت اور تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔