لاہور ہائیکورٹ نے رکشہ ڈیلرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ لائسنس کے بغیر کسی خریدار کو رکشہ نہ دیں۔
عدالت میں اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں محکمہ ٹرانسپورٹ اور رکشہ ساز اداروں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، جبکہ کیس کا تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے مینوفیکچررز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر رکشہ فروخت نہ کریں۔
عدالت نے مزید کہا کہ رکشہ ساز ادارے اور ڈیلرز باقاعدہ ضوابط کے تحت فروخت کا نظام طے کریں، اور جو کمپنیاں شرائط پوری نہ کریں، ان کے لائسنس کی تجدید نہ کی جائے۔
عدالت نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت دی کہ 2 مئی کو اس معاملے پر جامع رپورٹ پیش کی جائے۔
یاد رہے کہ عدالت نے یہ حکم اس لیے دیا کیونکہ رکشے بغیر لائسنس اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے فروخت ہونے کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی (خصوصاً اسموگ) میں اضافہ ہو رہا ہے، جو شہریوں کی صحت کے لیے خطرناک ہے، عدالت کا مقصد یہ ہے کہ صرف وہی رکشے سڑک پر آئیں جو تکنیکی طور پر درست اور ماحولیاتی معیار پر پورا اُترتے ہوں، تاکہ ٹریفک، ماحولیاتی آلودگی اور سیکیورٹی کے مسائل پر قابو پایا جاسکے۔