اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں آن لائن کاروبار اور ڈیجیٹل خدمات پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران اعلان کیا کہ ای کامرس پلیٹ فارمز کے ذریعے کی جانے والی خرید و فروخت پر سیلز ٹیکس لاگو ہوگا۔ حکومت کی تجویز ہے کہ آن لائن خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جائے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ای کامرس پلیٹ فارمز پر کاروبار کرنے والے افراد کو ماہانہ بنیاد پر اپنی ٹرانزیکشنز اور ٹیکس سے متعلق تفصیلات جمع کرانا ہوں گی۔ اس اقدام کا مقصد آن لائن کاروباری سرگرمیوں کو باقاعدہ ٹیکس نظام میں لانا ہے تاکہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جا سکے۔
بجٹ تقریر میں سود سے حاصل ہونے والی آمدنی پر ٹیکس کی شرح میں اضافے کا اعلان بھی کیا گیا۔ غیر فعال ذرائع، جیسے بینک میں رکھی گئی رقوم پر حاصل ہونے والے سود پر اب 15 فیصد کے بجائے 20 فیصد ٹیکس لاگو کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ تاہم یہ اضافہ قومی بچت اسکیموں پر لاگو نہیں ہوگا، تاکہ کم آمدنی والے افراد متاثر نہ ہوں۔
اسی طرح قرض کی بنیاد پر حاصل کی جانے والی آمدنی پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔ تاہم، شیئرز پر حاصل ہونے والے منافع پر ٹیکس کی موجودہ شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، تاکہ سرمایہ کاروں کو استحکام فراہم کیا جا سکے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات ملکی معیشت کو ڈیجیٹل دور سے ہم آہنگ بنانے، آمدنی کے ذرائع میں شفافیت لانے اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ وزارت خزانہ کے مطابق ان اصلاحات سے ٹیکس نظام کو مضبوط اور جدید خطوط پر استوار کرنے میں مدد ملے گی۔