پشاور: ڈیرہ اسماعیل خان پولیس ٹریننگ اسکول پر دہشتگردوں کے حملے میں شہید ہونے والے 5 جوانوں کی جلد شادی ہونے والی تھی، لیکن دہشتگردی کی اس المناک واردات نے ان کے گھروں کی خوشیاں غم میں بدل ڈالیں۔
10 اکتوبر کو ہونے والے اس حملے میں دانیال، جلال، فرحان، مدثر اور انوار شہید ہوئے۔ اہل خانہ اور پولیس حکام کے مطابق یہ پانچوں نوجوان حال ہی میں محکمہ پولیس میں بھرتی ہوئے تھے اور کچھ ہی عرصے بعد ان کی شادیاں طے تھیں۔
گھروں میں شادی کی تیاریاں جاری تھیں، والدین نے بیٹوں کے سروں پر سہرا سجانے کے خواب دیکھ رکھے تھے، مگر اب ان خوابوں کی جگہ غم، آہ و بکا اور قربانی کی لازوال داستان نے لے لی ہے۔
واضح رہے کہ 11 اکتوبر کو ڈی آئی خان کے پولیس ٹریننگ اسکول پر دہشتگردوں کے حملے میں 6 پولیس اہلکار اور ایک امام مسجد شہید ہوئے تھے۔ جوابی کارروائی میں سیکیورٹی فورسز نے 5 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
یہ حملہ نہ صرف ریاست پر حملہ تھا، بلکہ ان والدین کے خوابوں پر بھی جنہوں نے بیٹوں کو محافظ بنا کر وطن کے سپرد کیا۔