پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں شدید دھند کے باعث معمولاتِ زندگی متاثر ہو گئے ہیں، جبکہ حدِ نگاہ انتہائی کم ہونے پر متعدد موٹرویز کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ موٹروے پولیس کے مطابق دھند کی شدت کے باعث حادثات کے خطرے میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ مسافروں کی جان و مال کو محفوظ رکھا جا سکے۔
ترجمان موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ موٹروے ایم ون پشاور سے صوابی تک شدید دھند کے باعث بند کر دی گئی ہے۔ اسی طرح موٹروے ایم فور شیر شاہ سے شام کوٹ، موٹروے ایم فائیو شیر شاہ سے روہڑی جبکہ موٹروے ایم الیون لاہور سے سمبڑیال تک ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔ دھند کے باعث حدِ نگاہ کئی مقامات پر چند میٹر تک محدود ہو چکی ہے جس کے باعث سفر انتہائی خطرناک ہو گیا ہے۔
موٹروے پولیس نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ دھند کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور اگر سفر ناگزیر ہو تو فوگ لائٹس کا استعمال کریں، گاڑیوں کے درمیان مناسب فاصلہ رکھیں اور رفتار کم رکھیں۔ قومی شاہراہوں پر بھی دھند کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
شدید دھند کے باعث موٹرویز ایم 3، ایم 4 اور ایم 5 مختلف مقامات پر بند
دوسری جانب ملک کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی کی صورتحال بھی تشویشناک حد تک برقرار ہے۔ عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق گوجرانوالہ 429 پارٹیکیولیٹ میٹر کے ساتھ ملک کا آلودہ ترین شہر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ فیصل آباد میں فضائی آلودگی کی شرح 347، پشاور میں 272، راولپنڈی میں 207 جبکہ لاہور میں 180 پارٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دھند اور اسموگ کے باعث شہریوں کو آنکھوں، گلے اور سانس کی بیماریوں کا سامنا ہو سکتا ہے، اس لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا نہایت ضروری ہے۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں اور ماسک کا استعمال کریں، جبکہ متعلقہ اداروں کی جانب سے صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔
