ڈیگاری دہرا قتل کیس: متنازع ویڈیو بیان دینے پر مقتولہ کی والدہ گرفتار، دو روزہ ریمانڈ منظور

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں غیرت کے نام پر ہونے والے دہرا قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، جہاں مقتولہ بانو بی بی کی والدہ گل جان کو ایک ویڈیو بیان پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔ گل جان نے اپنے بیان میں واقعے کو قبائلی رسم و رواج کے مطابق "سزا” قرار دیتے ہوئے اس کی حمایت کی تھی۔

latest urdu news

ویڈیو بیان پر قانونی کارروائی

پولیس کے مطابق، گل جان نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے قتل کی حمایت کی اور گرفتار ملزمان کو بے گناہ قرار دیا۔ پولیس نے اسے انصاف کی راہ میں رکاوٹ اور دہشت گردی کے مقدمے میں مداخلت قرار دیتے ہوئے انہیں گرفتار کیا اور انسدادِ دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش کیا، جہاں عدالت نے ان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل: بانو کی والدہ کا بیان منظرِ عام پر، سردار کی بے گناہی کا دعویٰ

گل جان کا مؤقف

ویڈیو میں گل جان نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی کا ایک نوجوان سے تعلق تھا، اور اسی بنیاد پر قبائلی جرگے نے اسے سزا دی۔ ان کے مطابق، لڑکا سوشل میڈیا پر ٹک ٹاک ویڈیوز بناتا تھا، جس پر ان کے بیٹے مشتعل ہوئے۔ گل جان نے کہا، "یہ فیصلہ ہمارے قبائلی رواج کے مطابق کیا گیا، اس میں کوئی زیادتی نہیں ہوئی۔”

انہوں نے مزید کہا کہ جرگے کی کارروائی میں سردار شیر باز ستکزئی شامل نہیں تھے اور اس فیصلے کی ذمہ داری مقامی افراد پر عائد کی۔

سردار شیر باز کا ردِ عمل

گرفتاری سے قبل سردار شیر باز ستکزئی نے ایک انٹرویو میں واضح کیا کہ ان کی سربراہی میں کوئی جرگہ نہیں ہوا اور یہ فیصلہ مقامی افراد نے خود کیا تھا۔ تاہم، پولیس کا کہنا ہے کہ کیس میں ان کی شمولیت سے متعلق تحقیقات جاری ہیں اور انہیں بھی نامزد کیا گیا ہے۔

واقعے کا پس منظر

یہ افسوسناک واقعہ عید الاضحیٰ سے تین دن قبل پیش آیا، جب بانو بی بی اور احسان اللہ کو کاروکاری کے الزام میں قتل کیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق، 15 افراد نے دونوں مقتولین کو ایک قبائلی جرگے کے روبرو پیش کیا، جہاں قتل کا حکم صادر کیا گیا اور آتشیں اسلحے سے دونوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ واقعے کی ویڈیو بھی بنائی گئی، جو بعد میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور شدید عوامی ردِعمل سامنے آیا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter