لاہور: کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پنجاب نے انٹیلیجنس بنیادوں پر صوبے کے مختلف شہروں میں کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے 34 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ سی ٹی ڈی کے ترجمان کے مطابق گرفتار افراد میں فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے انتہائی خطرناک دہشت گرد بھی شامل ہیں، جن کا ہدف قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کرنا تھا۔
حکام کے مطابق کارروائیاں لاہور، بہاولپور، ننکانہ صاحب، راولپنڈی اور دیگر شہروں میں کی گئیں۔ لاہور سے 2 اور بہاولپور سے ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کو گرفتار کیا گیا، جن کے قبضے سے ایک ہینڈ گرنیڈ، 18 ڈیٹونیٹرز، دھماکہ خیز مواد اور دیگر ممنوعہ اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے حملوں کی منصوبہ بندی مکمل کر لی تھی، لیکن سی ٹی ڈی کی بروقت کارروائی نے ممکنہ بڑے سانحے کو رونما ہونے سے بچا لیا۔
سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق مئی کے مہینے میں اب تک پنجاب بھر میں 5,045 کومبنگ آپریشنز کیے جا چکے ہیں، جن کے نتیجے میں 604 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کارروائیوں کا مقصد صوبے میں امن و امان کی فضا کو یقینی بنانا اور دہشت گرد عناصر کا قلع قمع کرنا ہے۔
یاد رہے کہ سی ٹی ڈی نے ماضی میں بھی فتنہ الخوارج جیسے شدت پسند گروہوں کے خلاف مؤثر کارروائیاں کی ہیں، جن کے ذریعے ملک بھر میں متعدد حملوں کو ناکام بنایا گیا۔ ان مسلسل اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پنجاب میں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کو پوری قوت سے جاری رکھا جا رہا ہے۔
دوسری جانب کورنگی میں رینجرز اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے مشترکہ آپریشن کے دوران فتنہ الخوارج حافظ گل بہادر گروپ سے تعلق رکھنے والے تین مبینہ دہشتگردوں کو حراست میں لے لیا۔