عمران خان کے خلاف مقدمات: عدالت کا پولی گراف اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کرانے کا دوبارہ حکم

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور، لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا پولی گراف (جھوٹ پکڑنے والا ٹیسٹ) اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کرانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

latest urdu news

عدالت نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ دونوں ٹیسٹ مکمل کر کے 9 جون 2025 تک رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔

پس منظر

9 مئی 2023 کو چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں شدید احتجاج اور پرتشدد مظاہرے دیکھنے میں آئے، جن میں فوجی تنصیبات سمیت جناح ہاؤس (کور کمانڈر ہاؤس، لاہور) کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ان واقعات کے بعد بانی پی ٹی آئی کے خلاف لاہور میں جلاؤ گھیراؤ اور دہشت گردی کے الزامات کے تحت 12 مقدمات درج کیے گئے۔

ان مقدمات کی تفتیش کے دوران پولیس نے عمران خان سے پولی گراف ٹیسٹ کروانے کی متعدد بار کوشش کی، تاہم وہ تین بار لاہور پولیس کے سامنے یہ ٹیسٹ دینے سے انکار کر چکے ہیں۔ پولیس کے مطابق عمران خان کو قانونی تقاضوں کے تحت یہ ٹیسٹ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ان مقدمات میں ان کے کردار کی حقیقت معلوم کی جا سکے۔

عدالت کا تازہ حکم

انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ اور عمران خان کے سابقہ رویے کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک بار پھر حکم دیا ہے کہ ان کا پولی گراف اور فوٹوگرامیٹک تجزیہ کرایا جائے، تاکہ ان کی موجودگی، بیانات اور واقعاتی شواہد کی تصدیق ہو سکے۔

فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کے ذریعے مظاہرین میں موجود مشتبہ افراد کی تصاویر یا ویڈیوز کو عمران خان کی تصاویر سے میچ کیا جائے گا، جبکہ پولی گراف ٹیسٹ کے ذریعے ان کے بیانات کی سچائی جانچی جائے گی۔

آئندہ سماعت

عدالت نے دونوں ٹیسٹ مکمل کرنے کے بعد رپورٹ 9 جون کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے، جس کے بعد مزید قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter