عدالت کا وزارتِ قانون کو دوبارہ خط، عمران خان کی پیشی یقینی بنانے کی ہدایت

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے عمران خان کی پیشی یقینی بنانے کے لیے وزارتِ قانون کو ایک بار پھر خط ارسال کر دیا، پہلی بار لکھے گئے خط کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

اسلام آباد: انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس پر حملے کے مقدمات کی سماعت کے دوران عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی عدالت میں حاضری یقینی بنانے کے لیے وزارتِ قانون کو دوبارہ خط لکھ دیا ہے۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی، جس میں عمران خان کی عدم دستیابی کے باعث کوئی باضابطہ کارروائی ممکن نہ ہو سکی۔

latest urdu news

سماعت کے دوران عدالت نے بتایا کہ وزارتِ قانون کو پہلے بھی عمران خان کی پیشی سے متعلق خط لکھا گیا تھا، تاہم اب تک اس کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ اس بنا پر عدالت نے ایک اور باضابطہ مراسلہ بھیج کر وزارتِ قانون کو یاد دہانی کرائی ہے کہ وہ بانی پی ٹی آئی کی عدالت میں پیشی کا بندوبست کرے۔

عدالت نے واضح کیا کہ جب تک عمران خان کی حاضری کو یقینی نہیں بنایا جاتا، کیس میں مزید پیش رفت نہیں کی جا سکتی۔ کیس میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ رمنا میں درج دو مختلف مقدمات شامل ہیں، جن کا تعلق مارچ 2023 کے دوران جوڈیشل کمپلیکس میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات سے ہے۔

یاد رہے کہ عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور ان کی عدالتی پیشی کو سیکیورٹی و قانونی تقاضوں کی روشنی میں وزارتِ قانون کی اجازت درکار ہے۔ جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو بھی نامزد کیا گیا تھا، تاہم بانی چیئرمین کی عدم موجودگی کے باعث مقدمے کی کارروائی مسلسل تعطل کا شکار ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter