سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے عدالتی احکامات کے باوجود ریٹائرڈ افسر کو پینشن جاری نہ کرنے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
عدالت نے ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے وارنٹ گرفتاری ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض قابل ضمانت جاری کیے ہیں۔ آئندہ سماعت پر ڈی جی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر میڈیکل سروس ڈاکٹر کریم کو ریٹائرڈ افسر کو پینشن جاری کرنے کا حکم دیا گیا تھا، مگر ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 2022 سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی۔
سندھ ہائی کورٹ نے واضح طور پر کہا کہ ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو تعطیلات کے پہلے ہفتے میں عدالت میں پیش ہونا ہوگا اور عدالتی حکم پر فوری عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی تین نئے محکموں میں تقسیم
عدالت نے اس معاملے میں قانون کی پاسداری پر زور دیا اور کہا کہ کسی بھی سرکاری افسر کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہ اقدام عدالتی عمل درآمد کو یقینی بنانے اور ریٹائرڈ افسران کے حقوق کے تحفظ کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
اس حکم کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی کے اعلیٰ حکام کے لیے واضح پیغام دیا گیا ہے کہ عدالتی فیصلوں کی نافرمانی ناقابل قبول ہے اور قانون کے مطابق ہر افسر کو اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران عدالتی احکامات کی پاسداری کرنا ضروری ہے۔
