اسلام آباد میں غیرقانونی بھرتیوں پر چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر غلام محمد علی کو ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا، عدالت میں پیشی کا امکان۔
اسلام آباد، غیرقانونی بھرتیوں کے سنگین الزامات پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستان زرعی تحقیقی کونسل (پی اے آر سی) کے چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد علی کو گرفتار کر لیا ہے۔ ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق اینٹی کرپشن سرکل کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے چیئرمین کو حراست میں لیا، جنہیں آج عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ڈاکٹر غلام محمد علی پر الزام ہے کہ انہوں نے بھرتیوں کے دوران قانونی تقاضے اور مروجہ طریقہ کار کو مکمل طور پر نظر انداز کیا۔ ایف آئی اے کی جانب سے درج مقدمے میں چیئرمین سمیت پی اے آر سی کے 19 زرعی ماہرین اور اعلیٰ افسران کو نامزد کیا گیا ہے، جن پر غیرقانونی بھرتیوں کے لیے مبینہ طور پر رشوت لینے کے الزامات بھی شامل ہیں۔
تحقیقات کے مطابق چیئرمین پی اے آر سی نے وفاقی منظوری سے منظور شدہ 164 اسامیوں کے برعکس 332 افراد کو بھرتی کیا، جو قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔ یہ بھرتیاں مبینہ طور پر اقربا پروری، سفارش اور مالی فائدے کے عوض کی گئیں۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے کو یہ معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے حکم پر بھجوایا گیا تھا، جس پر ادارے نے مکمل چھان بین کے بعد مقدمہ درج کر کے باقاعدہ قانونی کارروائی کا آغاز کیا۔
یاد رہے کہ پی اے آر سی پاکستان کا سب سے بڑا زرعی تحقیقی ادارہ ہے جو ملک میں زرعی ترقی، تحقیق اور پالیسی سازی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ ادارے میں مبینہ بدعنوانی کے اس واقعے نے اس کی ساکھ کو شدید متاثر کیا ہے۔