وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سپیکر کے اختیارات لامحدود ہیں، کرسیاں مارنا اور مائیک اکھاڑنا احتجاج نہیں بلکہ حلف کی خلاف ورزی ہے۔
لاہور: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پنجاب اسمبلی میں 26 اراکین کی معطلی کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپیکر کو ایوان کا سربراہ تصور کیا جاتا ہے اور ان کے اختیارات محدود نہیں بلکہ لامحدود ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر ایوان میں ویسا ہی کردار ادا کرتے ہیں جیسا ایک گھر کا بڑا ادا کرتا ہے، اور اگر کوئی رکن ایوان کے حلف کی خلاف ورزی کرے تو سپیکر کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اسے معطل کر سکے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ احتجاج اپوزیشن کا جمہوری حق ہے، لیکن کرسیاں اٹھانا، مائیک اکھاڑنا یا ایوان کا ماحول خراب کرنا نہ صرف غیر جمہوری رویہ ہے بلکہ حلف سے انحراف کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپیکر کا کردار غیر جانبدار ہوتا ہے اور وہ ہمیشہ جمہوری روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایوان کو بہتر انداز میں چلانے کی کوشش کرتے ہیں۔
سول سروسز اکیڈمی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ اکیڈمی صرف سرکاری افسران پیدا نہیں کرتی بلکہ قوم کے خدمت گزار تیار کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آج اُن لوگوں کی ضرورت ہے جو نفرتیں نہیں بلکہ محبتیں بانٹیں، اور جو صرف حکم نہ دیں بلکہ نرم لہجے میں گزارش کرنا بھی جانتے ہوں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئین کو صرف ایک دستاویز کے طور پر نہ دیکھا جائے بلکہ اسے دل و دماغ میں بسایا جائے تاکہ ملکی نظام کو درست سمت میں آگے بڑھایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کو ایک خوبصورت گلدستہ بنانا ہے جہاں مختلف رنگ، زبانیں اور سوچیں ایک محبت بھرے ماحول میں پروان چڑھ سکیں۔
یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی میں حالیہ جھگڑوں اور اپوزیشن کے احتجاج کے بعد سپیکر نے 26 اراکین کو معطل کر دیا تھا، جس پر مختلف سیاسی حلقوں کی جانب سے تبصرے جاری ہیں۔