جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کو اپنا دشمن نہیں سمجھتی، تاہم کسی بھی ادارے یا حکمران کی غلطی کی نشاندہی کرنا ان کا جمہوری اور آئینی حق ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تنقید کا مقصد تصادم نہیں بلکہ اصلاح ہونا چاہیے۔
سکھر میں دستارِ فضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی کی پاکستان سے وفاداری اور دوستی پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم خوشامدی سیاست پر یقین نہیں رکھتے بلکہ حق اور سچ کی بات کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں، چاہے وہ بات کسی کو ناگوار ہی کیوں نہ گزرے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی ہمیشہ دینی مدارس کے قیام، فروغ اور تحفظ کے لیے جدوجہد کرتی رہی ہے اور یہ جدوجہد آئندہ بھی جاری رہے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ دینی مدارس نہ صرف دینی تعلیم کا مرکز ہیں بلکہ معاشرے میں اخلاقی اقدار کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
عمران خان اصولوں کے نہیں، مفاد کی سیاست کرتے ہیں، خواجہ آصف
انہوں نے حکمرانوں کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمران امریکا اور مغرب کی سوچ کو سمجھے بغیر اپناتے ہیں، جو ملک اور معاشرے کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے، اس لیے یہاں کی پالیسیوں کی بنیاد بھی اسلامی تعلیمات اور اقدار پر ہونی چاہیے۔
جے یو آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ مغرب کی اندھی تقلید کے بجائے اسلام کے اصولوں پر عمل ہی ملک کو استحکام، خودداری اور حقیقی ترقی کی طرف لے جا سکتا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی جماعت حق گوئی اور اصولی سیاست کے راستے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
