اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران عمران خان نے کے پی بجٹ پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مشاورت کے بغیر بجٹ منظور نہیں ہونا چاہیے تھا، اب سپریم کورٹ سے رجوع کر کے تبدیلیاں کی جائیں گی۔
راولپنڈی، پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا کے بجٹ کی منظوری پر شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ بجٹ ان کی مشاورت کے بغیر منظور کیا گیا، جو کہ کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ اڈیالہ جیل میں اپنی بہنوں علیمہ خان، ڈاکٹر عظمیٰ اور نورین نیازی سے ملاقات کے بعد علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ بجٹ کی منظوری سپریم کورٹ کی اجازت سے مشروط کی جائے، اور جو تبدیلیاں وہ بتائیں گے، وہی بجٹ میں شامل کی جائیں گی، یہ ان کا "حتمی فیصلہ” ہے۔
علیمہ خان کے مطابق، عمران خان نے کہا کہ بیرسٹر سیف کو وضاحت کے لیے بھیجا گیا مگر اصل فیصلہ ساز افراد، جیسے علی امین گنڈاپور، ان کے پاس بروقت نہیں پہنچے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر بجٹ اتنی جلدی، صرف تین گھنٹوں میں پاس کر دیا گیا ہے تو اب سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جائے تاکہ آئی ایم ایف کو بھی واضح کیا جا سکے کہ پارٹی ہیڈ کی مشاورت کے بغیر یہ عمل غیر قانونی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سرپلس بجٹ پر خوش نہیں تھے اور سوال اٹھایا کہ آخر کیوں ایسا بجٹ دکھایا گیا جس سے وفاقی حکومت کو فائدہ پہنچے؟ عمران خان چاہتے ہیں کہ اب سپریم کورٹ سے اجازت لے کر بجٹ میں وہ تبدیلیاں کی جائیں جو وہ تجویز کریں گے، بصورتِ دیگر یہ بجٹ ان کے لیے ناقابلِ قبول رہے گا۔
عمران خان نے سوشل میڈیا کی اہمیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس مشکل وقت میں یہی عوام کی اصل آواز بنا ہوا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنے مؤقف کا اعادہ کیا کہ وہ ہمیشہ ڈرون حملوں کے خلاف رہے ہیں، اور جو بھی بے گناہ افراد کو نشانہ بنائے گا، اس کے خلاف ایف آئی آر درج ہونی چاہیے۔ عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی تب بڑھے گی جب ریاست خود بے گناہوں پر حملے کرے گی۔
ملکی نظام پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت کوئی "ہائبرڈ نظام” نہیں بلکہ کھلا مارشل لا ہے، کیونکہ اصل فیصلے وہی کر رہے ہیں جن کے ہاتھ میں سب کچھ ہے، اور عالمی سطح پر یہی دیکھا جا رہا ہے کہ شہباز شریف یا آصف زرداری کو دنیا سنجیدہ نہیں لے رہی، بلکہ طاقت کے مراکز سے ہی بات کی جا رہی ہے، جیسے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عاصم منیر سے ملاقات کی۔
آخر میں عمران خان نے کہا کہ ہمیں ایران جیسی قوم سے سیکھنا چاہیے، جو نہایت مضبوطی سے اپنے مؤقف پر کھڑی ہے۔ عمران خان نے زور دیا کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے اور ہر شہری کو اپنے حق کے لیے کھڑے ہونے کا حوصلہ دکھانا چاہیے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی نے حال ہی میں صوبائی بجٹ منظور کیا ہے، جس پر تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی طرف سے مشاورت نہ ہونے پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے، جو کہ پارٹی کے اندرونی اختلافات اور فیصلہ سازی کے طریقہ کار پر بھی سوالیہ نشان بن گیا ہے۔