اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 2025-26 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے متعدد درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں دو سے پانچ فیصد تک کمی کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد عوام کو مہنگائی سے جزوی ریلیف دینا اور روزمرہ استعمال کی اشیاء کو نسبتاً سستا بنانا ہے۔
وزیر خزانہ کے مطابق ڈیوٹی میں یہ کمی 600 سے زائد درآمدی اشیاء پر لاگو ہوگی، جن میں عام کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ دیگر گھریلو اور ذاتی استعمال کا سامان بھی شامل ہے۔ بجٹ کے بعد جن اشیاء کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے ان میں امپورٹڈ چاکلیٹ، ٹافیاں، کینڈی، لالی پاپ، بسکٹ، جیلی، مارملیڈ، پنیر، مکھن، شہد، فلیورڈ ملک، ملک کریم، کنڈینسڈ ملک، کیچ اپ، مایونیز، آئس کریم، پاپڑ، نمکو، چپس، مارش میلوز، وٹامن واٹر، منرل واٹر، برانڈڈ آٹا، میدہ اور سوجی شامل ہیں۔
اس بجٹ میں خواتین کے لیے بھی بڑی خوشخبری آئی ہے، کیونکہ میک اپ اور بیوٹی پروڈکٹس کی قیمتوں میں کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ ان میں میک اپ کٹس، فاؤنڈیشن، بلش آن، پاؤڈر، فیس شائنر، مسکارا، آئی لائنر، فیس واش، فیشل کریم، پرفیوم، باڈی اسپرے، لوشن، ہیئر اسٹائلنگ پروڈکٹس، وِگز اور شیونگ کا سامان شامل ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ دیگر پرسنل کیئر اور فیشن آئٹمز جیسے سن گلاسز، پرس، ہینڈ بیگز، بیلٹس، سفری بیگز، گارمنٹس، شوز اور ڈینٹل پراڈکٹس پر بھی ڈیوٹیز میں نرمی کی گئی ہے، جس سے ان کی قیمتیں کم ہونے کا امکان ہے۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ بجٹ میں کئی شعبوں پر اضافی ٹیکسز لگائے گئے ہیں، لیکن درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کا یہ اقدام متوسط اور شہری طبقے کو کچھ حد تک ریلیف فراہم کر سکتا ہے۔ اس فیصلے سے نہ صرف صارفین کو فائدہ ہوگا بلکہ مارکیٹ میں مقابلے کی فضا بھی بہتر ہوگی۔