ایمن آباد میں مبینہ طور پر زہریلا کھانا کھانے سے دو بہنوں کے بعد 8 سالہ بھائی حیدر بھی دم توڑ گیا، پولیس نے 7 دکاندار گرفتار کر لیے
گوجرانوالہ کے علاقے ایمن آباد میں زہریلا کھانا کھانے سے اندوہناک سانحہ پیش آیا، جس میں انٹرنیشنل کبڈی پلیئر نوید پہلوان کے تین معصوم بچے جاں بحق ہو گئے ہیں۔ گزشتہ روز 7 سالہ نور فاطمہ اور 4 سالہ جنت کے انتقال کے بعد آج ان کا 8 سالہ بھائی حیدر بھی اسپتال میں دم توڑ گیا۔ افسوسناک واقعے کے بعد علاقے میں غم و اندوہ کی فضا طاری ہے۔
واقعہ اس وقت پیش آیا جب نوید پہلوان نے اپنی بیٹی کی سالگرہ کی تقریب کے لیے مقامی فوڈ پوائنٹ سے کھانا اور کیک منگوایا۔
کھانا کھانے کے چند گھنٹوں بعد نوید پہلوان، ان کی اہلیہ اور تینوں بچے شدید علیل ہو گئے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ مگر بدقسمتی سے پہلے نور فاطمہ، پھر جنت اور اب بیٹا حیدر زندگی کی بازی ہار گئے۔
نوید پہلوان اور ان کی اہلیہ اس وقت بھی اسپتال میں زیرِ علاج ہیں اور ان کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی اور ایمن آباد پولیس نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا آغاز کیا۔ پولیس نے سات مختلف فوڈ پوائنٹس کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں سیل کر دیا، جبکہ سات دکانداروں کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مطابق نمونے تجزیے کے لیے لیبارٹری بھجوائے گئے ہیں تاکہ اصل وجہ کا تعین کیا جا سکے۔ شہری حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس سانحے میں ملوث ذمہ داروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسی غفلت انسانی جانیں نہ لے سکے۔
یاد رہے کہ گوجرانوالہ اور اس کے مضافاتی علاقوں میں ناقص خوراک کی شکایات ماضی میں بھی سامنے آتی رہی ہیں، تاہم اس بار تین معصوم جانوں کا ضیاع فوڈ سیفٹی نظام پر کئی سوالات اٹھا رہا ہے۔ حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کر کے انصاف فراہم کیا جائے گا۔