کراچی: بصارت سے محروم نوجوان ایرل حسین نے مقابلے کا امتحان (CSS) پاس کر کے ایک منفرد مثال قائم کر دی ہے۔ ان کی یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر انسان کے اندر حوصلہ، عزم اور محنت ہو تو کوئی رکاوٹ راستہ نہیں روک سکتی۔
سی ایس ایس کا امتحان ملک کے سب سے مشکل امتحانات میں شمار ہوتا ہے، جسے پاس کرنا ہر امیدوار کا خواب ہوتا ہے۔ تاہم ایرل حسین نے اپنی بصارت سے محرومی کو کمزوری کے بجائے طاقت بنا لیا اور ثابت کر دیا کہ ہمت اور عزم سے بڑے سے بڑا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے ایرل حسین نے بین الاقوامی تعلقات عامہ (انٹرنیشنل ریلیشنز) میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ انہیں فارن سروس میں خاص دلچسپی ہے اور وہ کئی زبانیں سیکھنے کے شوقین ہیں تاکہ پاکستان کے مؤقف کو عالمی سطح پر بہتر انداز میں پیش کر سکیں۔
سی ایس ایس 2025 کے نتائج کا اعلان، صرف 354 امیدوار کامیاب
ایرل حسین کی کامیابی نہ صرف بصارت سے محروم افراد کے لیے امید کا پیغام ہے بلکہ ہر اس شخص کے لیے بھی ایک سبق ہے جو اپنی مشکلات کو منزل کے راستے میں رکاوٹ سمجھتا ہے۔ ان کی جدوجہد نے یہ ثابت کر دیا کہ حوصلہ، محنت اور خوداعتمادی کے ساتھ کوئی بھی خواب حقیقت میں بدلا جا سکتا ہے۔
