پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر عدالتیں بانی پاکستان تحریک انصاف کو ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ کرتی ہیں، تو وہ اس قانونی عمل کی حمایت کریں گے۔
ایک صحافی کے سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انہیں اس معاملے کا علم نہیں تھا اور انہوں نے پہلی مرتبہ اس کے بارے میں سنا ہے، تاہم اگر واقعی ایسا ہوا ہے تو یہ عدالتی عمل کا حصہ ہے، اور وہ اس کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، اور اگر کوئی فیصلہ عدالت کی جانب سے آتا ہے، تو اسے تسلیم کرنا چاہیے۔
تھنک ٹینک انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک سٹڈیز سے خطاب
بعد ازاں، انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جامع مذاکرات کے لیے عالمی برادری کو اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی طرف سے پانی بند کرنے کی دھمکی دینا جنگ کے مترادف ہے۔ کشمیر کو انہوں نے تقسیمِ ہند کا نامکمل ایجنڈا قرار دیتے ہوئے کہا کہ خطے کے پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا:
- پاکستان بھارت کے ساتھ دہشتگردی پر بات کرنے کے لیے تیار ہے۔
- ہم نے دہشتگردی کے خلاف موثر اقدامات کیے ہیں اور قربانیاں دے کر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
- بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی خطے کے امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا:
- بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔
- پاکستان تمام تنازعات پر مذاکرات چاہتا ہے، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔
- ہم بھارت سے تجارت کے لیے بھی تیار ہیں لیکن موجودہ حالات میں پیش رفت مشکل ہے۔
- بھارت پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث رہا ہے۔
- پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے اور بھارت امریکی صدر کی ثالثی سے انکار کر رہا ہے۔
بلاول بھٹو نے اختتام پر کہا کہ اگر مسائل کا حل نہ نکالا گیا تو آنے والی نسلیں بھی لڑتی رہیں گی۔