چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ بزنس کمیونٹی کو سہولیات فراہم کرنے کی حامی رہی ہے، اور وزیر اعظم شہباز شریف بھی تاجر برادری کے مفاد میں فیصلے کرتے ہیں۔
انہوں نے ایف پی سی سی آئی میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجر ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور پیپلز پارٹی اور تاجر برادری کا تاریخی رشتہ مضبوط رہا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ تاجر برادری کی تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا اور مسائل کے حل کے لیے ہر سطح پر تعاون فراہم کیا جائے گا۔
سی پیک کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ سی پیک کی بنیاد پیپلز پارٹی نے رکھی تھی اور بطور وزیر خارجہ انہوں نے چین کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط کیے۔ یورپ کے ساتھ تجارت بڑھانے کی کوششوں کے نتیجے میں پاکستان کی برآمدات میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ٹیکس نظام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں نے سیلز ٹیکس کی وصولی بہتر طریقے سے کی، اور سندھ نے سب سے زیادہ ٹیکس جمع کیا۔ بلاول نے کہا کہ ملک میں 30 کھرب روپے کی لیکج ختم کرنا ضروری ہے اور ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنا ناگزیر ہے۔
قومی اداروں پر تنقید کا سلسلہ ناقابل قبول، سیاسی قوتیں اپنی حدود پہچانیں: بلاول بھٹو
توانائی کے شعبے میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے قومی گرڈ میں سستی بجلی کے منصوبے دیے، اور پارٹی کے منشور میں غریب طبقے کو 200 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرنا شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر صوبے ٹیکس کے ہدف سے کم رہیں تو وفاق ان کے فنڈز کم کرے گا، لیکن بہتر کارکردگی پر صوبوں کو مزید وسائل دیے جائیں گے۔ بلاول بھٹو نے زور دیا کہ معیشت ڈنڈے کے زور پر نہیں چلتی اور ڈی سینٹرلائزیشن کے ذریعے معاشی نظام کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔
