نیویارک: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے اور دنیا کو باور کرانا چاہتا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف ہماری پالیسی واضح اور مؤثر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا سمیت عالمی طاقتیں جانتی ہیں کہ پاکستان دہشتگرد گروہوں سے کس انداز میں نمٹتا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو نے پاکستان اور بھارت کے تعلقات، خطے میں کشیدگی اور بین الاقوامی برادری کے مؤقف پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف سچائی پر مبنی ہے اور ہم ہر فورم پر واضح انداز میں اپنا مؤقف رکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے کوئی قابلِ قبول ثبوت فراہم نہیں کیے، حتیٰ کہ امریکا میں موجود بھارتی حامیوں نے بھی یہ تسلیم کیا۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم اس خطے میں جوہری خطرات کے سائے میں امن کے قیام کی بات کر رہے ہیں اور اسی پیغام کو لے کر عالمی قیادت سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ ’’جو بھی ہماری بات سن رہا ہے، نہ صرف اسے سراہ رہا ہے بلکہ تعاون کی خواہش کا اظہار بھی کر رہا ہے،‘‘ انہوں نے بتایا۔
انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی کو گجرات کا قصاب میں نے نہیں کہا، یہ نام ان کے اپنے عوام نے دیا۔‘‘ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مودی آج تاریخ کے ایک نازک موڑ پر کھڑے ہیں — انہیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کشمیر کے قصاب بنیں گے یا خطے میں امن قائم کر کے عوام کے بہتر مستقبل کے لیے کردار ادا کریں گے۔
دوسری جانب بلاول بھٹو نے پاکستان اور کویت کے درمیان ہونے والے لیبر معاہدے کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیا، جس کے تحت سکلڈ ورکرز کی بھرتی کا عمل آسان بنایا جائے گا۔