این ایف سی اور بلدیاتی نظام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا: بلاول بھٹو

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام موجودہ سیاسی و عدالتی حالات میں وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کے استحکام اور ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے آئینی ترامیم کی حمایت کرتی ہے، تاہم صوبائی خودمختاری اور بلدیاتی نظام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

latest urdu news

بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں کہا کہ پیپلز پارٹی آرٹیکل 243 سے متعلق حکومتی مؤقف کی حمایت کرے گی، جبکہ دیگر نکات پر مزید اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔ ان کے مطابق میثاقِ جمہوریت کے دیگر نکات پر بھی حکومت کے ساتھ مشاورت کے بعد پیش رفت کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پارٹی نے ججز کے تبادلوں سے متعلق اپنی تجاویز تیار کر لی ہیں، اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ اس معاملے کا فیصلہ جوڈیشل کمیشن کے فورم سے ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی تجویز ہے کہ صدر کی منظوری ختم کر کے فیصلہ کمیشن کرے، تاہم پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ صدر مملکت کو اپنا آئینی کردار ضرور ادا کرنا چاہیے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں اور پارٹی اس ترمیم کی مکمل حمایت کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حصے پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

روٹی، کپڑا اور مکان کا پیغام اب نیویارک تک پہنچ گیا، بلاول بھٹو کی ظہران ممدانی کو مبارکباد

بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ کا بلدیاتی نظام ملک میں سب سے زیادہ انتظامی و مالی طور پر خودمختار ہے، جبکہ پنجاب کے بلدیاتی ڈھانچے میں تو میئر کا عہدہ ہی موجود نہیں۔ ان کے مطابق پیپلز پارٹی ہمیشہ سے بلدیاتی انتخابات کی حامی رہی ہے اور وفاقی حکومت نے اس حوالے سے کسی تبدیلی کی تجویز نہیں دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلاول ہاؤس مولانا فضل الرحمان کا دوسرا گھر ہے، وہ جب چاہیں آ سکتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا کہ صحت کے شعبے میں پیپلز پارٹی کی خدمات نمایاں ہیں، اور صوبائی سطح پر اصلاحات کا عمل تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter