پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں طنزیہ انداز میں "شہباز سلو” کا لقب دے دیا۔
حب میں 100 ملین گیلن یومیہ (MGD) پانی کے منصوبے کے افتتاح کے موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ انہوں نے کے فور منصوبے کے لیے وزیراعظم سے "شہباز اسپیڈ” کی امید رکھی تھی، لیکن حقیقت میں "شہباز سلو” ملا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا دوہرا معیار قبول نہیں کیا جا سکتا کہ پنجاب کے لیے شہباز اسپیڈ ہو اور کراچی کے لیے سست روی۔
بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا کہ کے فور منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ کراچی کو درپیش پانی کی قلت کا مسئلہ حل ہو۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ ان کی پوری کوشش ہوگی کہ اس منصوبے کو 200 ایم جی ڈی تک توسیع دی جائے۔
تقریب سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو نے بھارت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت سندھ طاس معاہدے کو توڑ کر پاکستان کا پانی روکنے کی سازش کر رہی ہے، جو دریائے سندھ پر ایک تاریخی حملے کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت ایک طرف انتہا پسندوں کو سہولتیں دے رہا ہے، اور دوسری جانب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی پالیسیوں کی نقل کرتے ہوئے پاکستان کے آبی وسائل پر قبضے کی کوشش کر رہا ہے۔
پیپلز پارٹی چیئرمین نے واضح پیغام دیا کہ پاکستان اس سازش کا سفارتی سطح پر بھی بھرپور جواب دے گا اور اگر ضرورت پڑی تو میدانِ عمل میں بھی اپنا دفاع کرنا جانتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی والے سندھو دریا کا دفاع کرنا جانتے ہیں، اور وہ اپنی سرزمین اور وسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔