مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے الزام عائد کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے سمبڑیال ضمنی انتخاب میں منظم دھاندلی نہیں بلکہ کھلے عام "دھاندلا” کیا، اور یہ نتائج مریم نواز کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہیں۔
پشاور: خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے سمبڑیال ضمنی انتخابات پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شریف خاندان نے ہمیشہ کی طرح روایتی حربے استعمال کیے، لیکن اس بار دھاندلی کے بجائے کھلم کھلا "دھاندلا” کیا گیا ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ "الیکشن جیتنے کے باوجود مسلم لیگ ن مایوس ہے، جبکہ تحریک انصاف ہار کر بھی مطمئن ہے، کیونکہ عوام نے حقائق جان لیے ہیں۔"
انہوں نے الزام عائد کیا کہ آر اوز کے دفاتر کے باہر تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کے حق میں نعرے لگائے جا رہے تھے، جبکہ اندر نتائج میں مبینہ ردوبدل کیا جا رہا تھا۔ ان کے مطابق، یہ سب کچھ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تاکہ مسلم لیگ ن کی امیدوار کو کامیابی دلائی جا سکے۔
بیرسٹر سیف نے مریم نواز پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ترقیاتی بیانیہ صرف ٹک ٹاک ویڈیوز تک محدود ہے، اور عوام نے ان کے دکھاوے کے منصوبوں کو ووٹ کے ذریعے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نتائج نہ صرف مریم نواز کی سیاسی حکمت عملی پر سوالیہ نشان ہیں بلکہ ان کے لیے ایک زوردار طمانچہ بھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا: "جعلی حکومت آخر کب تک عوام کے مینڈیٹ سے کھیلے گی؟ سچ کو زیادہ دیر دبایا نہیں جا سکتا۔” بیرسٹر سیف نے کہا کہ تحریک انصاف کے خلاف جتنے بھی اوچھے ہتھکنڈے اپنائے جا رہے ہیں، ان سے عمران خان کی مقبولیت میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ سیالکوٹ کے حلقہ پی پی 52 سمبڑیال میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کی امیدوار حنا ارشد وڑائچ نے 78,000 سے زائد ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی، جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ فاخر نشاط گھمن دوسرے نمبر پر رہے۔ انتخابات کے بعد تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی دھاندلی اور فارم 45 میں ردوبدل کے الزامات عائد کیے، جنہیں الیکشن کمیشن نے مسترد کرتے ہوئے ثبوت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔