سیاسی کشیدگی کم کرنے کی اپیل، بیرسٹر گوہر کی مذاکرات پر زور

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے ایک بار پھر موجودہ سیاسی حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صاحبِ اقتدار سے مذاکرات اور ملاقات کی اجازت دینے کی اپیل کی ہے۔ اڈیالہ روڈ کے داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ہر منگل یہاں آتے ہیں مگر افسوس کے ساتھ ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، حالانکہ حالات کا تقاضا ہے کہ بات چیت کا راستہ اختیار کیا جائے۔

latest urdu news

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک اپنی جگہ موجود ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ مذاکرات بھی ناگزیر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ حالات کی بہتری کے لیے ملاقات کی بھیک مانگ رہے ہیں تاکہ ملک کو درپیش بحرانوں سے نکالا جا سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ 2025 گزر چکا ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ سیاسی ماحول میں بہتری لائی جائے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے صاحبِ اقتدار سے درخواست کی کہ وہ دل بڑا کریں اور قوم کے بچوں پر رحم کریں۔ ان کے مطابق موجودہ صورتحال میں سسٹم عملی طور پر رک چکا ہے، اگر ایسا نہ ہوتا تو انہیں بار بار یہاں کھڑے ہو کر فریاد نہ کرنی پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات اور ایس او پیز موجود ہیں، ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ کوئی قابلِ عمل طریقہ نکالا جائے۔

اچکزئی کے پاس اگر مینڈیٹ موجود ہے تو مذاکرات ضرور ہونے چاہئیں، بیرسٹر گوہر

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 2025 کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو دو سزائیں سنائی گئیں، جو سیاسی تناؤ میں مزید اضافے کا سبب بنیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اگرچہ سال 2025 میں دشمن کے ساتھ سیز فائر ہو گیا، مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ ملک کے اندر سیاسی کشیدگی کم نہ ہو سکی۔

آخر میں انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر یہی رویہ برقرار رہا تو 2026 بھی سزاؤں اور محاذ آرائی کا سال ثابت ہو سکتا ہے۔ بیرسٹر گوہر نے اس امید کا اظہار کیا کہ مذاکرات اور مفاہمت کے ذریعے ملک کو استحکام کی راہ پر ڈالا جا سکتا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter