لوگ فلمیں نہ چلائیں، پارٹی عہدے سے استعفیٰ سنجیدہ مسئلہ ہے: بیرسٹر گوہر

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ پارٹی عہدے سے استعفیٰ دینا کوئی عام بات نہیں بلکہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے، اس پر غیر سنجیدہ تبصروں سے گریز کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے یہ بات اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ کے استعفے کی خبریں ضرور سنی ہیں لیکن انہوں نے ان کا باضابطہ بیان نہیں پڑھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پارٹی کے اندر سے کچھ باتیں باہر آتی ہیں، جس سے تاثر ملتا ہے کہ پارٹی میں اختلافات ہیں۔

latest urdu news

انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی ہدایت ہے کہ کوئی لیڈر پبلک میں اپنا استعفیٰ یا تبصرہ نہ کرے۔ گوہر خان نے سلمان اکرم راجہ سمیت تمام پارٹی رہنماؤں کو مشورہ دیا کہ وہ پارٹی معاملات پر ٹویٹس اور بیانات سے گریز کریں۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان سے ملاقات کے لیے جیل آئے تھے لیکن پولیس نے انہیں روک دیا، جو کہ مناسب عمل نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مفاہمت ہونی چاہیے کیونکہ ناجائز سزائیں، نااہلیاں اور گرفتاریاں دوریاں بڑھا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر ضمنی انتخابات میں شرکت کے حوالے سے مختلف آرا موجود ہیں، تاہم حتمی فیصلہ عمران خان ہی کریں گے۔ گوہر نے واضح کیا کہ اگر عمران خان نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کی ہدایت کی تو اسی پر مکمل عمل ہوگا۔

پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا مستعفی ہونے کا فیصلہ

اپوزیشن لیڈر سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ بھی بانی پی ٹی آئی ہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب اپوزیشن لیڈر کی نشست خالی ہوئی، تو انہوں نے خود کو امیدوار کے طور پر پیش نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اپوزیشن لیڈر کے بغیر بھی چل سکتی ہے۔

بیرسٹر گوہر نے دعویٰ کیا کہ اس وقت پارٹی کا کہیں بھی کوئی مذاکراتی عمل جاری نہیں ہے، تاہم جمہوریت اپوزیشن کے بغیر نہیں چل سکتی۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ علیمہ خان کا پارٹی امور سے کوئی تعلق نہیں اور وہ فیصلوں پر اثر انداز نہیں ہو رہیں۔

بات کو سمیٹتے ہوئے انہوں نے خیبرپختونخوا میں سیلابی صورتحال پر گفتگو کی اور کہا کہ وہ حالیہ دنوں میں بونیر میں سیلاب متاثرین کے درمیان موجود تھے۔ انہوں نے وفاقی حکومت کی امداد کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ صرف 2 سو ٹینٹ، چند جنریٹرز اور محدود میڈیکل سپورٹ دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق کو دل کھول کر متاثرین کی مدد کرنی چاہیے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter