چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ کچھ عناصر دانستہ طور پر اداروں اور پی ٹی آئی کے درمیان فاصلے پیدا کرنا چاہتے ہیں تاکہ سیاسی ماحول میں مزید انتشار جنم لے سکے۔ مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو واقعات حال ہی میں پیش آئے وہ افسوسناک تھے اور نہیں ہونے چاہئیں تھے، لیکن بعض لوگ صورتحال کو بگاڑ کر غلط فہمیاں برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ ان کی جانب سے کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتی ہے اور چاہتی ہے کہ معاملات افہام و تفہیم کے ساتھ آگے بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت کسی بھی قسم کے ٹکراؤ کا متحمل نہیں ہوسکتا اور سیاسی قوتوں کو اشتعال انگیزی کے بجائے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے اداروں کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ تحریک انصاف کا ہمیشہ یہ مؤقف رہا ہے کہ ایک مضبوط اور پیشہ ور فوج پاکستان کے استحکام کی ضامن ہے۔ ان کے مطابق ادارے اور سیاسی جماعتیں اگر ایک صفحے پر ہوں تو ملک مضبوط ہوتا ہے، اس لیے غلط فہمیاں پیدا کرنے والوں کے عزائم ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔
پی ٹی آئی پُرامن رہے گی لیکن اپنے حق پر سمجھوتہ نہیں کرے گی، بیرسٹر گوہر
بیرسٹر گوہر نے اپنی سابقہ گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب سیاسی بیانات میں شدت آجاتی ہے تو صورتحال کسی ایک فریق کے کنٹرول میں نہیں رہتی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پریس کانفرنس کے بعض نکات مایوس کن تھے اور ایسے بیانات جمہوری عمل کو کمزور کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت دشمن عناصر چاہتے ہیں کہ سیاسی قوتیں آپس میں لڑیں، اس لیے سیاست میں “مائنس فارمولا” کی بجائے مل بیٹھ کر حل نکالنے کی روش اپنانی چاہیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اس بات پر زور دیا کہ ملک پہلے ہی معاشی اور سیاسی بحران سے گزر رہا ہے، اس لیے تمام فریقین کو برداشت، مکالمے اور تعاون کے اصول اپنانا ہوں گے تاکہ حالات معمول پر آسکیں اور سیاسی استحکام کی راہ ہموار ہو سکے۔
